/* for 1st slide */
/* for 2nd slide */
/* for 3rd slide */
/* for 4th slide */

Tuesday, September 04, 2018

گڑہی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کامقبرہ


بتدامیں بھٹو خاندان کا آبائی قبرستان تقریباً ایک ہزار گز اراضی پر مشتمل تھا۔ بھٹو خاندان سے عقیدت کی وجہ سے روزانہ کئی افراد مقبرے پر جاتے ہیں،بالخصوص ان کی برسی اور سالگرہ کے مواقع پر یہ تعداد بہت بڑھ جاتی ہے۔
گڑہی خدا بخش میں دوسرا مقبرہ ذوالفقار علی بھٹو کا تعمیر کیا گیاتھا، جس کا خاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے منظور کیاتھا ۔ محترمہ کی خواہش کے مطابق جب مقبرہ بنانے کا کام شروع کیاگیا،تو ابتدائی نقشے سے وہ مطمئن نہیں تھیں۔ وہ یہاں ایک میوزیم اور لائبریری وغیرہ بھی قائم کرنا چاہتی تھیں۔ لہٰذا بھٹو شہید کے مقبرے کی تعمیر کے سلسلے میں ان ہی ماہرین سے 
رجوع کیا گیا، جنہوں نے پہلے سر شاہ نواز بھٹوکا مقبرہ تعمیر کیا تھا ، 

گڑہی خدا بخش میں کون کون دفن  ہیں۔
انہی کے مقبرے کی طرح وہاں بھی بارہ دری تعمیر کی گئی۔ یہ بارہ دری مربع شکل میں 14فیٹ لمبی اور 14فیٹ چوڑی ہے، جب کہ اس کی اونچائی گیارہ فیٹ ہے۔ اسے بنانے میں ایک خاص قسم کا مہنگا پتھر وہائٹ ماربل استعمال کیا گیا ہے۔اس لحاظ سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کا مقبرہ فن تعمیرات کا ایک نادر و نایاب نمونہ بھی ہے۔ یہ مقبرہ 3 برس کی مدت میں مکمل ہوا، پتھروں کی کٹائی اور پالش کا کچھ کام کراچی اور کچھ گڑہی خدا بخش میںمکمل کیا گیا،بعد ازاں اس کی فٹنگ کا مرحلہ بھی خاصا طویل تھا،جو تین ماہ کی لگا تار محنت کے بعد اپنے اختتام کو پہنچا۔

گڑھی خدا بخش‘‘ کا تاریخی قبرستانکیا ہے
ذوالفقار علی بھٹو کی قبرچار حصوں پر مشتمل ہے، پہلا حصہ سادے ماربل سے بنا ہوا ہے، جب کہ دوسرے حصہ، جو تقریباً چھ انچ لمبا ہے ، اس پر سنگ تراش نے ہاتھ سے پھول پتیاں نہایت خوب صورتی سے بنائی ہیں، جسے سنگ تراشی کی زبان میں ’’غلطہ‘‘ کہتےہیں۔ پھول پتیوں کے غلطے کے بعد تیسرا حصہ صرف پتوںکی بناوٹ کا ہے ، جس میں پھول نہیں بنے ہوئے۔ یہ سلسلہ بھی ایک فیٹ طویل ہے،جب کہ اوپری اور آخری حصے پر تقریباً ایک فیٹ پر آیت الکرسی ابھری ہوئی ہے۔ قبر کا ڈیزائن سید محبوب علی نے خود ترتیب دیا تھا۔

0 comments:

Post a Comment

Text Widget